DAAP POETRY IN URDU SHAYARI IN HINDI❤❤💜💜💋💋
کوئی الزام رہ گیا ہے تو وہ بھی مجھے دے دو
ہم تو پہلے بھی برے تھے تھوڑے اور سہی
تمہیں ہم بھی ستانے پر اتر آئے تو کیا ہوگا
تمہارا دل دکھانے پر اتر آئے تو کیا ہوگا
ہمیں بد نام کرتے پھرتے ہو اپنی محفل میں
ہم اگر سچ بتانے پر اتر آئے تو کیا ہوگا
میں نے پھر ویسا ہی بنا لیا خود کو
جیسا ہونے کا الزام لگایا تھا اس نے
میں وہ بدنام محبت ہوں جدھر جاوں زمانے میں
نگاہیں خلق کی اٹھتی ہیں مجھ پر انگلیاں بن کر
آوارگی چھوڑ دی تو بھولنے لگی دنیا
بدنام تھے تو اک نام تھا اپنا
ناکامیوں نے اور بھی سرکش بنا دیا
اتنے ہوئے ذلیل کہ خوددار ہوگئے
بدنام زمانہ ہم پر کچھ بهی الزم لگائے
ہم تو جیتے ہیں آخرت میں کامیاب ہونے کیلئے
یوں سرعام مجھے ملنے بلایا نہ کرو
لوگ کر دیتے ہیں بدنام زمانے بھر کے
روٹھے ہو تو مجھ پر کوئی تہمت نہ لگانا
کس کس کو بتاوں گا میں ایسا تو نہیں ہوں
ہر شخص کی جوانی پر الزام ہوتا ہے
لاکھ نظریں پاک ہو جوان بدنام ہوتا ہے
اچھا کرتے ہیں وہ لوگ جو اظہار نہیں کرتے
مر تو جاتے ہیں پر کسی کو بدنام نہیں کرتے
خود سے ملنے کی بھی فرصت نہیں مجھے
اور وہ اوروں سے ملنے کا الزام لگا رہے ہیں
محبت کرنے والے بڑے نادان ہوتے ہیں
حاصل کچھ نہیں ہوتا مگر بدنام ہوتے ہیں
0 Comments